آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی پکار کا اثر


آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی پکار کا اثر

            .......................................................................................(ناصرالدین مظاہری)
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ایک آوازپرہندوستانی مسلمانوں نے وقف ترمیمی بل کے خلاف ای میل کی ترسیل میں جس دلچسپی ،لگن اوربیداری کاثبوت پیش کیاہے ماضی قریب میں اس کی مثال نہیں ملتی ہے ،ملک کے کونے کونے سے دس بیس لاکھ نہیں تین کروڑ سے زیادہ ای میل بھیج کرثابت کردیا کہ اسلام مخالف قوتوں کے ہزار بہکانے ، بھٹکانے اور روڑے اٹکانے کے باوجودمسلم امت نے ماشاء اللہ جس بیداری اور بیدارمغزی کاثبوت پیش کیاہے وہ لائق تحسین وآفرین ہے۔

ای میل کی ترسیل ایک آسان ترین عمل تھا،یعنی اس میں نہ توایک پیسہ خرچ ہوناتھا،نہ کہیں جانے آنے کی ضرورت تھی ،نہ ہی کوئی ایسامشکل کام تھاکہ اس کوانجام نہ دیا جاسکے۔
                  اس کے باوجود مسلم پرسنل لاء کی اس آواز کوبے آوازکرنے اوردبانے کے لئے طرح طرح کے نظریات گھڑلئے گئے تھے،ان میں سے بعض وہ لوگ ہیں جن کو میں اچھاخاصا پڑھا لکھا،ہوشمنداوردانشورسمجھنے کے گناہ میں مبتلا تھا، ان سے جب بات ہوئی توبعض نے کہاکہ جب عام لوگوں سے رائے مانگی گئی ہے توظاہرہے غیروں کی تعداد زیادہ ہے اور وہ پیش پیش بھی ہیں تولامحالہ ان ہی کے ای میل زیادہ ہوں گے،بعض نے کہاکہ حکومت نے ایسی بات رکھی ہی کیوں کہ ای میل بھیج کراپنی اعدادی قوت اور اتحاد کا مظاہرہ کرو،بعض بولتے نظرآئے کہ یہ سب فضول اور عبث کام ہے اس سے کوئی فائدہ نہیں ہونے والاہے،کچھ ہوشمند نما لوگوں نے کہاکہ ای میل کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی ، ماضی میں بہت سے مواقع ایسے آئے ہیں لیکن ہوا وہی جو حکومت نے چاہا،ایک آدھ نے توباقاعدہ لوگوں کومنع کرنے کی تحریری اورزبانی کوششیں بھی کیں،بعض لوگوں کو میں جانتاہوں جنھوں نے مسلم پرسنل لاء کی تحریک کو سبوتاژ کرنے کے لئے کئی قسم کے شیطانی ہتھ کنڈے استعمال کئے مثلاً  کچھ لوگ وہ ہیں جنھوں نے افواہ اڑائی کہ پچاس لاکھ ای میل کینسل کردئے گئے ،بعض نے افواہ اڑائی کہ ای میل کی ترسیل روک دی گئی ہے اب کوئی ای میل نہیں جارہاہے،بعض نے کہا کہ ایک کروڑ ای میل کی بات تھی جوہوچکے اب مزیدکی ضرورت نہیں ہے۔

ان شیطانی دسیسہ کاریوں اورفریب دہی کے علاوہ کچھ مسلمان نما لوگ منافق ایسے بھی نکل آئے جنھوں نے وقف ترمیمی بل 2024 کی حمایت کی،یہ لوگ بل کی حمایت کرنے والوں کی جماعت میں شامل ہوگئے ، ان میں کچھ توبریلوی قدآور سجادہ نشین ،کچھ عمائدین اورکچھ نام نہادافرادبھی شامل وداخل ہیں اس کی تفصیلات اخبارات میں بھی شائع ہوچکی ہیں یہاں نام گنانا مقصود نہیں ، غلط غلط ہے چاہے کوئی دیوبندی کرے یابریلوی کرے۔

 بعض خبیث فطرت لوگ وہ ہیں جنھوں نے صرف اسلامی لباس اورلبادہ پہناہواہے ،بہت سے وہ ہیں جنھوں نے شیطان کے ہاتھ پربیعت کی ہوئی ہے ،بعض وہ ہیں جنھوں نے کسی بھی مثبت معاملہ میں ہمیشہ کیڑے نکالے ہیں ،بعض افراد ایسے بھی ہیں جن کامزاج ہی بن چکاہے کہ ملی تنظیموں کی مخالفت کرنی ہے چاہے کوئی بھی تنظیم ہو۔

فرض کریں آپ اکیلے ہیں آپ کے دشمن متعددہیں توکیاآپ ان کے حملوں سے بچنے کے لئے ہاتھ پیرنہیں چلائیں گے؟ کیا کتے کی موت مرجانا دانائی کاتقاضا ہے؟سوچئے اگریہی سوچ ہمارے تین سوتیرہ محسنین کی ہوتی جنھوں نے اپنے نبی کی ایک آوازپرپوری دنیااور سپر پاور سے ٹکر لے لی تھی تو کیا آج اسلام کادنیامیں وجود ہوتا؟ایسا بارہا ہوا ہے کہ چھوٹی سی اللہ والوں کی جماعت نے بہتوں کوپچھاڑ دیاہے۔

ہندوستان کی موجودحکومت عوام کوسکون کے ساتھ کبھی بیٹھے دیکھناہی نہیں چاہتی ہے ،’’ایک ہنگامہ پہ موقوف ہے گھرکی زینت‘‘ والاحال ہے ،آئے دن کچھ نہ کچھ نیا بکھیڑا کھڑا کیاجاتارہاہے ،موجودہ حکومت میں کچھ زیادہ ہی حال خراب کیاجارہاہے ،کبھی کاغذات کی درستگی کے نام پر،کبھی ویری فیکیشن کے نام پر،کبھی نوٹ بندی،کبھی تالہ بندی،کبھی این آرسی،کبھی یکساں سول کوڈ،کبھی مساجد نشانہ توکبھی مدارس بہانہ، کبھی وندے ماترم کاترانہ ، حالات خراب کرنے ،ماحول بگاڑنے کے نئے نئے جال یہ پرانے شکاری لاتے رہے ہیں،ماحول کوگرماتے رہے ہیں،لوگوں کولڑاتے رہے ہیں اوراپنی روٹیاں سینکتے رہے ہیں۔

مجھے خوشی ہے کہ مسلم پرسنل لاء کی تحریک پرتمام ملی جماعتوں اوراداروں نے اپنے اپنے طورپراپیلیں جاری کیں، مساجد کے اماموں نے وقف کی اہمیت پر تقریریں کیں، صالح فکراوربیدارنوجوانوں نے جگہ جگہ کیمپ لگا کر مسلمانوں کو بیدار کیا اوراس طرح کسی بھی ملکی وقومی ٹی وی ،ریڈیو اوراخبارات کی طرف سے خبروں اورنشریات کے بغیرمسلمانوں نے سینہ بسینہ اور سوشل میڈیاکے ذریعہ پورے ملک میں اس مہم کوکامیاب بنانے میں عدیم النظیر مظاہرہ کرکے لائق ستائش کام انجام دیاہے۔

اس ای میل سے ہمیں یہ پیغام ملاکہ مسلمان اپنے اپنے علاقہ کی نمائندہ تنظیموں سے مربوط رہیں،ان کی قیادت پربھروسہ کریں،ان کی نمائندگی پرتوجہ دیں،مسلم پرسنل لاء بورڈ کوکمزورنہ ہونے دیں،یہی ہے جوہماری دینی،شرعی اورعائلی پریشانیوں کے ازالے کے لئے آواز اٹھاتا ہے ،یہ ایک غیرسیاسی پلیٹ فارم ہے جس کوحکیم الاسلام حضرت مولاناقاری محمدطیبؒ مہتمم دارالعلوم دیوبندکی سرکردگی میں قائم ہوا،حضرت مولانامنت اللہ رحمانی ؒ،مفکراسلام حضرت مولانا سیدابوالحسن علی حسنی ندویؒ ، مجاہدملت حضرت مولاناقاضی مجاہدالاسلام قاسمیؒ جیسی قدآوار ہستیوں نے اس کی نگہبانی اورنگرانی فرمائی ۔آج بھی اس کی قوت آپ سے ہے بلکہ آپ ہی اس کی قوت ہیں، آپ ہی اس کی قیادت ہیں ،آپ اگرچہ ایک بکھرے ہوئے تارے ہیں لیکن جب باہم مربوط ہوجائیں توخورشیدمبیں بن سکتے ہیں اوربن کرآپ نے دکھابھی دیا ہے۔

مستقبل میں جب بھی مسلم پرسنل لاء آپ کوپکارے اس کی پکارپرلبیک کہیے،جب بھی بلائے حاضرہوجائیے کیونکہ یہ جمہوری ملک ہے یہاں سروں کی گنتی کرکے حق اور ناحق کے فیصلے کئے جاتے ہیں، یہاں چڑھتے سورج کی پوجاہوتی ہے،یہاں اتحاد اوراتفاق کے ساتھ رہنے والوں کے ہاتھوں میں ہی قیادت رہتی ہے ،یہاں صلاحیت سے زیادہ اجتماعیت کواہم مانااورجاناجاتاہے۔

اللہ تعالیٰ بھی ہم سے یہی چاہتے ہیں کہ ہم منتشرہوکراپنی ساکھ خراب نہ کریں ،شاخ جواپنے تنے سے الگ ہوجاتی ہے عموماً وہی کاٹ دی جاتی ہے ،بکری جوریوڑسے جداہوجاتی ہے بھیڑیا اسی بکری کولے بھاگتاہے۔اپنی قیادت کومضبوط کیجئے ،اپنی رائے مت تھوپئے،غیروں سے سبق حاصل کیجئے ، یہودی دنیامیں سب سے کم ہیں اور آج بھی دنیا پرحکومت کررہے ہیں،خوداپنے ملک میں دیکھیں جولوگ اور جو قومیں متحدہیں وہ اقتداراعلی تک پہنچ جاتی ہیں اور جومنتشراوربکھری ہوئی ہیں ہیں ،ان کاکوئی پرسان حال نہیں ہے۔بیدا ر رہیں،اپنے قرب وجوارکے منافقوں سے ہوشیار رہیں،قیادت کے خلاف آوازاٹھانے والوں کی سرکوبی اور حوصلہ شکنی آپ کافرض ہے ۔آپ بہترین امت ہیںآپ کو لوگوں کوبھلائی کیلئے اللہ تعالیٰ نے پیدافرمایاہے ،آپ  ہمیشہ نیکی اورنیک باتوں کاحکم کرتے رہیں ،برائی اور بروں کی سرکوبی کرتے رہئے۔آپ  ہی کامیاب اورسربلندرہیں گے اگرآپ نے مکمل اعتقادواعتماداوریقین کے ساتھ ایمان کوتھامے اور اللہ کی کی رسی کومضبوطی کے ساتھ پکڑے رکھا۔

(14/ستمبر 2024)

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے