زکوٰۃ کے متعلق انتہائی اہم معلومات آور ہر
طبقے مثلا عام لوگ، تاجر، زمیندار اور جانور پالنے والوں کے لئےخدارا خود بھی پڑھیں اور دوسروں تک پہنچانے کا فرض ادا کریں۔ جزاک الله۔
ایک لاکھ پر -/2500
دو لاکھ پر -/5000
تین لاکھ پر -/7500
چار لاکھ پر -/10000
پانچ لاکھ پر-/12500
چھ لاکھ پر -/15000
سات لاکھ پر-/17500
آٹھ لاکھ پر-/20000
نو لاکھ پر-/22500
دس لاکھ پر-/25000
بیس لاکھ پر-/50000
تیس لاکھ پر-/75000
چالیس لاکھ پر-/100000
پچاس لاکھ پر-/125000
ایک کروڑ پر-/250000
دو کروڑ پر-/500000
ہم زکوٰۃ کیسے ادا کریں؟
اکثرمسلمان رمضان المبارک میں الله کی توفیق سے زکاة ادا کرتے ہیں۔ اس لیئے یہ تحریر پڑھنے کے بعد آپ اس قابل ہو جائیں گے کہ آپ جان سکیں
سونا چاندی
زمین کی پیداوار
مال تجارت
جانور
پلاٹ
کرایہ پر دیے گئے مکان
گاڑیوں اوردکان وغیرہ کی زکاۃ کیسے ادا کی جاتی ہے۔
1۔ زکوٰۃ کا انکار کرنے والا کافر ہے۔ (حم السجدۃآیت نمبر 6-7)
2۔ زکوٰۃ ادا نہ کرنے والے کو قیامت کے دن سخت عذاب دیا جائے گا۔ (التوبہ34-35)
3۔ زکوٰۃ ادا نہ کرنے والی قوم قحط سالی کا شکار ہو جاتی ہے۔ (طبرانی)
4۔ زکوٰة كا منکرجو زکوٰة ادا نہیں کرتا اسکی نماز، روزہ، حج سب بیکار ہیں۔
5۔ زکوٰۃ ادا کرنے والے قیامت کے دن ہر قسم کےغم اور خوف سے محفوظ ہونگے۔
(البقرہ 277)
6۔ زکوٰۃ کی ادائیگی گناہوں کا کفارہ اور درجات کی بلندی کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔ (التوبہ103)
زکوٰۃ کا حکم
ہر مال دارمسلمان مرد ہو یا عورت پر زکوٰۃ واجب ہے۔ خواہ وہ بالغ ہو یا نابالغ، عاقل ہو یا غیر عاقل بشرط یہ کہ وہ صاحب نصاب ہو۔
نوٹ۔ سود، رشوت، چوری ڈکیتی، اور دیگرحرام ذرائع سے کمایا ہوا مال، ان سے زکوٰۃ دینے کا بالکل فائدہ نہیں ہو گا۔
صرف حلال کمائی سے دی گئی زکوٰۃ قابل قبول ہے۔
زکوٰۃ کتنی چیزوں پر ہے
زکوٰۃ چار چیزوں پر فرض ہے ۔
1۔ سونا چاندی
2۔ زمین کی پیداوار
3۔ مال تجارت
4۔ جانور
⬅سونے کی زکوٰۃ➡
87 گرام یعنی ساڑھے سات تولے سونا پر زکوٰۃ واجب ہے۔(ابن ماجہ1/1448)
نوٹ۔ سونا محفوظ جگہ ہو یا استعمال میں ہر ایک پر زکوٰۃ واجب ہے۔
(سنن ابوداؤد کتاب الزکوٰۃ اور دیکھئے حاکم جز اول صفحہ 390۔ فتح الباری جز چار صفحہ 13(
⬅چاندی کی زکوٰۃ➡
612 گرام یعنی ساڑھے باون تولے چاندی پر زکوٰۃ واجب ہے اس سے کم وزن پر نہیں۔ (ابن ماجہ)
زکوٰۃ کی شرح
زکوٰۃ کی شرح بلحاظ قیمت یا بلحاظ وزن اڑھائی فیصد ہے۔ (صحیح بخاری کتاب الزکاۃ)
زمین کی پیداوار پر زکوٰۃ
مصنوعی ذرائع سے سیراب ہونے والی زمین کی پیداوار پر عشر بیسواں حصہ دینا ہو گا۔ قدرتی ذرائع سے سیراب ہونے والی پیداوار پر شرح زکوٰۃ دسواں حصہ ہے۔ دیکھئے(صحیح بخاری کتاب الزکوٰۃ)
نوٹ: زرعی زمین والے افراد گندم، مکی، چاول، باجرہ، آلو، سورج مکھی، کپاس، گنا اور دیگر قسم کی پیداوار سے زکوٰۃ یعنی (عشر ) بیسواں حصہ ہر پیداوار سے نکالیں۔ (صحیح بخاری کتاب الزکاۃ)
⬅اونٹوں کی زکوٰۃ➡
پانچ اونٹوں کی زکوٰۃ ایک بکری اور دس اونٹوں کی زکاۃ دو بکریاں ہیں۔ پانچ سے کم اونٹوں پر زکوٰۃ واجب نہیں۔ (صحیح بخاری کتاب الزکوٰۃ)
⬅بھینسوں اور گائیوں کی زکوٰۃ➡
30 گائیوں پر ایک بکری زکوٰۃ ہے۔
40 گائیوں پر دو سال سے بڑا بچھڑا زکوٰۃ دیں۔ (ترمذی1/509)
بھینسوں کی زکوٰۃ کی شرح بھی گائیوں کی طرح ہے۔
⬅بھیڑ بکریوں کی زکوٰۃ➡
40 سے 120 بھیڑ بکریوں پر ایک بکری زکوٰۃ ہے
120سے لے کر 200 تک دو بکریاں زکوٰۃ۔
)صحیح بخاری کتاب الزکاۃ(
چالیس بکریوں سے کم پر زکوٰۃ نہیں۔
کرایہ پر دیئے گئے مکان پر زکوٰۃ
کرایہ پر دیئے گئے مکان پر زکوٰۃ نہیں لیکن اگر اسکا کرایہ سال بھر جمع ہوتا رہے جو نصاب تک پہنچ جائے اور اس پر سال بھی گزر جائے تو پھر اس کرائے پر زکوٰۃ واجب ہے۔ اگر کرایہ سال پورا ہونے سے پہلے خرچ ہو جائے تو پھر زکوٰۃ نہیں۔ شرح زکوٰۃ اڑھائی فیصد ہو گی۔
گاڑیوں پر زکوٰۃ
کرایہ پر چلنے والی گاڑیوں پر زکوٰۃ نہیں بلکہ اسکے کرایہ پر ہے وہ بھی اس شرط کے ساتھ کہ کرایہ سال بھر جمع ہوتا رہے اور نصاب تک پہنچ جائے۔
نوٹ:
گھریلو استعمال والی گاڑیوں، جانوروں، حفاظتی ہتھیار، مکان وغیرہ پر زکوٰۃ نہیں (صحیح بخاری)
سامان تجارت پر زکوٰۃ
دکان کسی بھی قسم کی ہو اسکے سامان تجارت پر زکوٰۃ دینا واجب ہے اس شرط کے ساتھ کہ وہ مال نصاب کو پہنچ جائے اوراس پرایک سال گزر جائے۔
نوٹ:
دکان کے تمام مال کا حساب کر کے اسکا چالیسواں حصہ زکوٰۃ دیں یعنی دکان کی اس آمدنی پر زکوٰۃ نہیں جو ساتھ ساتھ خرچ ہوتی رہے صرف اس آمدنی پر زکوٰۃ دینا ہو گی جو بنک وغیرہ میں پورا سال پڑی رہے اور وہ پیسے اتنے ہوں کہ ان سے ساڑھے باون تولے چاندی خریدی جا سکے
پلاٹ یا زمین پر زکوٰۃ
جو پلاٹ منافع حاصل کرنے کے لیئے خریدا ہو اس پر زکوٰۃ ہو گی ذاتی استعمال کے لیئے خریدا گیا پلاٹ پر زکوٰۃ نہیں۔
)سنن ابی داؤود کتاب الزکوٰۃ حدیث نمبر1562(
کس کس کو زکوٰۃ دی جا سکتی ہے
ماں باپ اور اولاد کے سوا سب زکوٰۃ کے مستحق مسلمانوں کو زکوٰۃ دی جا سکتی ہے۔ والدین اور اولاد پراصل مال خرچ کریں زکوٰۃ نہیں۔
نوٹ:
ماں باپ میں دادا دادی ، نانا نانی اور اولاد میں پوتے پوتیاں نواسیاں نواسے بھی شامل ہیں۔ ( ابن باز(
زکوٰۃ کے مستحق لوگ
1۔ مساکین (حاجت مند)
2۔ غریب
3۔ زکاۃ وصول کرنے والے
4۔ مقروض
5۔ قیدی
6۔ *مجاھدین*
7۔ مسافر (سورۃ التوبہ60)
Q.1
سوال: زکوة کے لغوی معنی بتائیے؟
جواب: پاکی اور بڑھوتری کے ہیں۔
Q2
سوال: زکوة کی شرعی تعریف کیجئے؟
جواب: مال مخصوص کا مخصوص شرائط کے ساتھ کسی مستحقِ زکوۃ کو مالک بنانا۔
Q 3
سوال: کتنا سونا ہو تو زکوۃ فرض ہوتی ہے؟
جواب: ساڑھے سات تولہ یا اس سے زیادہ ہو۔
Q4
سوال: کتنی چاندی ہو تو زکوۃ فرض ہوتی ہے؟
جواب: ساڑھے باون تولہ یا اس سے زیادہ ہو۔
Q5
سوال: کتنا روپیہ ہو تو زکوۃ فرض ہوتی ہے؟
جواب: اس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر ہو۔
Q6
سوال: کتنا مالِ تجارت ہو تو زکوۃ فرض ہوتی ہے؟
جواب: اس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کے برابر ہو۔
Q7
سوال: اگر کچھ سونا ہے، کچھ چاندی ہے، یا کچھ سونا ہے، کچھ نقد روپیہ ہے، یا کچھ چاندی ہے، کچھ مالِ تجارت ہے، ان کو ملا کر دیکھا جائے تو ساڑھے باون تولے چاندی کی مالیت بنتی ہےاس صورت میں زکوٰۃ فرض ہے یا نہیں؟
جواب: فرض ہے.
Q8
سوال: چرنے والے مویشیوں پر بھی زکوٰة فرض ہے یا نہیں؟
جواب: فرض ہے۔
Q9
سوال: عشری زمین کی پیداوار
پر بھی زکوٰة فرض ہے یا نہیں؟
جواب: فرض ہے۔
0 تبصرے